یہ کوئی عام لڑکی نہیں ہے بلکہ ایک معروف پاکستانی ماڈل ہے جو۔۔۔۔


پاکستان میں فن اور فنکاروں کی قدر کم ہی کی جاتی ہے جس کی کئی مثالیں موجود ہیں اور کئی نامور اداکار غیر انسانی اور سوتیلے سلوک کا شکوہ کرتے کرتے دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں۔
یہ سلسلہ ابھی تھما نہیں ہے بلکہ کئی ایسے فنکار اب بھی موجود ہیں جو بیماری کے باعث انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور کوئی ان کا پرسان حال نہیں ہے۔ ایسی ہی ایک خوبرو اداکارہ و ماڈل سیدہ نائلہ شاہ بھی ہے جس نے ایف اے مکمل کرنے کے بعد ماڈلنگ و اداکاری شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی۔
مگر پھر وقت نے اپنا کھیل کھیلا اور یہ خوبرو ماڈل و اداکارہ انتہائی ذلت بھری زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئی اور آج یہ عالم ہے کہ اس کے پاس نہ کھانے کو پیسے ہیں اور نہ رہنے کو مکان اور نہ ہی علاج کرانے کیلئے پیسے ہیں۔ ایک ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے اور شوگر نے ایسا ’حشر‘ کیا ہے کہ دیکھنے والوں کی آنکھیں بے اختیار نم ہو جاتی ہیں۔
اسے جاننے والے چند لوگوں نے جب اس کی یہ حالت دیکھی تو وہ بھی حیرت کے سمندر میں ڈوب گئے اور اس کی مدد کیلئے آ پہنچے جن سے بات کرتے ہوئے سیدہ نائلہ شاہ نے بتایا کہ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو شوہر تشدد کا نشانہ بناتا، اس کے ہاتھ پاﺅں بھی جلے ہوئے ملے اور جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات بھی پائے، وہ اپنے اور بچوں کے پیٹ کا دوزخ بھرنے کیلئے بھیک مانگتی ہوئی ملی۔




loading...