اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )حافظ آبادپولیس نے ایک چودہ سالہ لڑکے کومرغی کومبینہ طورپر جنسی ہراساں کرنے اوراسے بعدمیں مارنے کےجرم میں گرفتارکرلیا۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے نجی خبررساں ادارے کوبتایاکہ حافظ آبادکےا یک چودہ سالہ لڑکےنے مرغی کواپنے گائوں جلال پوربھٹیاں کے قریب جنسی زیادتی کانشانہ بنایااوربعدمیں اسے ماردیا۔
مرغی کے مالک نے لڑکے کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی اورکہاکہ لڑکے نے مرغی کوپکڑ کرزیادتی کانشانہ بنایااوربعدمیں اسے قتل کردیا۔مرغی کے مالک نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ لڑکےنے جب یہ کام کیاتواس موقع پردوعینی شاہدین نصراللہ اورمحمدطفیل بھی موجودتھے۔جنہوں نے یہ ساراواقعہ اپنی آنکھوں کےسامنے ہوتے ہوئےدیکھا۔ لڑکامرغی کوپکڑ کراپنے گھرلے گیااوراس نے اس سے بدفعلی کی ۔جلال پوربھٹیاں کے ایس ایچ اوسرفرازانجم کاکہناتھاکہ لڑکے کومیڈیکل ٹیسٹ میں ثابت ہوجانے کے بعدکہ اس نے یہ جرم کیاہے اس کے بعد گرفتارکرلیاگیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ لڑکے نے اپناجرم قبول کرلیاہے۔لڑکے کی عمرچودہ سال ہے اوراس نے اپنی جنسی ہوس پوری کرنے کے لیے یہ کام کیا۔مرغی کے مالک کی جانب سے دائرایف آئی آربھی سامنے آگئی ہے ۔لڑکے کوپولیس نے غیرفطری جنسی عمل کرنے کی پاداش میں کل گرفتارکیاتھااوراسے آج عدالت میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاجائے گا۔
loading...