اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کیوں کرنے کاحکم دیا گیا ہے جب کہ بکری کا گوشت کھا کر کیا کام کرنا چاہئے ؟ ایسی بات جو بہت کم مسلمانوں کے علم میں ہوگی


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ہمارے ہاں اونٹ کی قربانی کا رواج عام ہوچلا ہے۔قربانی کے علاوہ عام دنوں میں بھی اونٹ کا گوشت کھایا جانے لگا ہے۔ بہت سے مسلمان سوال اٹھاتے ہیں کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد نماز کیلئے دوبارہ وضو کرنا چاہئے؟۔


اس حوالہ سے جب منہاج القرآن کے مفتی عبدالقیوم ہزاروی سے فتوی آن لائن میں سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کتنا لازم ہے،اس کا مستند جواب احادیث کی روشنی میں دیکھنا چاہیے۔انہوں نے صحیح مسلم کی ایک حدیث مبارکہ کا ذکر کیا کہ حضرت جابر بن سمرہ کے حوالہ سے معروف ہے کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ کیا بکری کا گوشت کھانے کے بعد وضو کیا کریں؟

آپنے فرمایا اگر چاہو تو وضو کرو، اور اگر چاہو تو نہ کرو اس شخص نے پوچھا کیا ہم اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کیا کریں؟ آپ نے فرمایا ہاں اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کیا کرو اس شخص نے پوچھا کیا میں بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیا کروں؟ آپ نے فرمایا ہاں اس نے پوچھا کیا میں اونٹ بٹھانے کی جگہ نماز پڑھ لیا کروں؟

آپ نے فرمایا نہیں اسیطرح دوسری حدیث کا حوالہ دیا کہ حضرت اسید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اونٹ کا گوشت کھا کر وضو کیا کرو،

بکری کا گوشت کھا کر وضو مت کیا کرو اور بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھ لیا کرو لیکن اونٹوں کے باڑے میں نماز نہ پڑھا کروان احادیثِ مبارکہ میں وضو کرنے سے مراد پانی استعمال کرنا ہے۔ اونٹ کے گوشت میں چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد ہاتھ اور منہ دھونے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ان روایات میں اونٹ کا گوشت کھا کر ہاتھ دھونے اور کلی کرنے کا درس دیا گیا ہے نہ کہ باقاعدہ وضو کرنے کا۔
loading...