خیبر پختو کے بڑے شہرمیں پانی بھر کر واپس آنے والی نوجوان کنواری لڑکی کو پانچ مسلح افراد نے پکڑ لیا اور برہنہ کرکے ایک گھنٹے تک گھماتے رہے اس دوران لڑکی باگ کر کسی گھر میں جاتی تو اہلخانہ کیا کرتے
تھانہ چودہوان کی حدود میں گرہ مٹ کے 5 مسلح افراد نے ذاتی دشمنی کے باعث مخالف خاندان کی 16 سالہ بچی شریفاں کو اس وقت ننگا کر کے گائوں میں گھومنے پر مجبور کر دیا جب وہ جوہڑ سے پانی بھر کے گھر واپس آ رہی تھی۔۔جاری ہے۔
روزنامہ دنیا کے مطابق مسلح افراد نے اس چیختی چلاتی اور مدد کے لئے پکارتی برہنہ بچی کو کسی سے چادر تک نہ لینے دی، کسی کے گھر میں پناہ لینے دی، مظلوم لڑکی جب بھی کسی گھر میں داخل ہوتی تو مسلح حملہ آوروں کے ڈر سے لوگ اسے باہر نکال دیتے، گائوں والوں کا کہنا ہے۔جاری ہے۔
کہ بربریت کا یہ رقص 1 گھنٹہ جاری رہا، کسی نے مظلوم بچی کی مدد نہ کی، بچی کے ورثاء تھانے رپوٹ درج کرانے گئے تو پہلے پولیس ٹرخاتی رہی لیکن جب خبر میڈیا تک پہنچی تو چودہوان تھانہ کی پولیس نے 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تاہم پولیس ابھی تک ملزمان کو گرفتار نہیں کر سکی۔جاری ہے۔
۔دوسری جانب، پولیس نے باثر ملزمان کے ساتھ مل کر لڑکی کے بھائی پر بھی ایک مقدمہ درج کرا دیا ہے تاکہ اس کے خاندان کو دبائو میں لایا جا سکے۔
loading...