اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )آسکرایوارڈ یافتہ شرمین عبیدچنائے نے جب پاکستانی ڈاکٹرپراپنی بہن کوفرینڈ ریکویسٹ بھیج کرہراساں کرنے کاالزام لگایاتوسوشل میڈیاپران کے خلاف طوفان امڈآیا۔شرمین عبیدچنائے کے بارے میں طرح طرح کی باتیں کی گئیں ۔سوشل میڈیاصارفین نے ان کی مختلف ہالی ووڈ اداکاروں کے ساتھ بنی تصاویراپ لوڈ کیں اورانہیں یہ باورکرانے کی کوشش کی کہ اگرکسی کوفیس بک پرفرینڈ ریکویسٹ بھیجناہراساں کرنے کے زمر ے میں آتاہے توہالی ووڈ اداکاروں کے ساتھ چپک کرکھڑے ہونے کے بارے میں کیاخیال ہے۔پاکستان کی معروف سپورٹس اینکر
زینب عباس کی نیوزی لینڈ کے سابق کرکٹراورمعروف کمنٹیٹرڈینی موریسن کے ساتھ ایک تصویرسامنے آئی جس میں وہ ڈینی کے ساتھ کھڑی ہیں ۔سوشل میڈیاصارفین نے اس پراپنے دلچسپ ردعمل کااظہارکیااورکہاکہ زینب عباس اپنے کولیگ کے ساتھ مل رہی ہیں یہ بھی ہراساں کرنے کے زمرے میں آناچاہیے ۔پاکستان میں قانون تمام لوگوں کے لیے یکساںہوناچاہیے۔اس کوجنسی زیادتی کیوں تصورنہیں کیاجاتا۔ایک ڈاکٹرجوسوشل میڈیاپرفرینڈ ریکویسٹ بھیجتاہے اسے توفار غ کرکے گھربھیج دیاجاتاہے جبکہ یہ توسرعام زینب کوجپھی ڈال رہاہے۔ایک صارف نے توحدہی کردی اورکہاکہ یہ زینب کے لیے اعزازکی بات ہے کہ اس کے ہاتھوں زیادتی کانشانہ بن رہی ہے کیونکہ یہ گوراہے۔غلامی توہماری رگوں میں خون بن کردوڑ رہی ہے ۔جیساکہ نوازشریف اورآصف زرداری ہم انہیں باربارووٹ دیتے ہیں اوریہ بھی جانتے ہیں کہ انہوں نے ملک میں کوئی سکول اورتیس سالوں سے کوئی ہسپتال نہیں بنوایا۔اورملک میں ہسپتالوں کی یہ حالت ہے کہ ایک بیڈ پرپانچ پانچ مریض پڑے ہوئے ہیں۔
loading...