’تمہارے پاس صرف 8 ہفتے ہیں‘ ڈاکٹروں نے کینسر سے متاثرہ نوجوان کو ڈیڈ لائن دے دی، مرتے مرتے اس نے اپنی محبوبہ سے شادی بھی کرلی، لیکن شادی کرتے ہی ٹیسٹ کرایا تو صحت مند ہوچکا تھا، یہ کس طرح ہوا؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جائیں گے
رطانیہ میں ایک نوجوان میں کینسر کی تشخیص ہوئی اور ڈاکٹروں نے اسے صرف 8ہفتے کا وقت دے دیا۔ اس نے مرنے سے پہلے اپنی محبوبہ سے ہنگامی طور پر شادی کر لی لیکن شادی کے بعد ٹیسٹ کرائے تو ایسے حیران کن نتائج سامنے آ گئے کہ دولہا دلہن کی خوشی کی انتہاءنہ رہی۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر بلنگھم کے 23سالہ نوجوان جیک کین کو کمر میں شدید درد رہنے لگا ۔ وہ جیمز کک یونیورسٹی ہاسپٹل میں گیا جہاں ڈاکٹروںنے ٹیسٹ کرنے کے بعد بتایا کہ اس کی ریڑھ کی ہڈی میں کینسر کا ٹیومر ہے جو خطرناک حد تک پھیل چکا ہے اور اب وہ صرف 8ہفتے تک زندہ رہے گا۔
یہ بری خبر سننے کے بعد جیک نے فوری طور پر اپنی محبوبہ ایما سے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا اور معمولی انتظامات کے ساتھ انہوں نے شادی کر لی۔ ایما کا کہنا تھا کہ ”شادی کا دن وہ دن تھا جس کا خواب ہم عرصے سے دیکھ رہے تھے لیکن ہم نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ اس انتہائی دکھ کے ساتھ ہمیں یہ خوشیوں بھرا دن دیکھنا پڑے گا۔
شادی کے بعد ہم ایک دوسرے کو ہمیشہ کے لیے خدا حافظ کہنے کے لیے خود کو تیار کر رہے تھے، لیکن جب ہم شادی کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کرانے گئے تو ڈاکٹروں سے یہ سن کر ہماری خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا کہ جیک کو کینسر کا ٹیومر لاحق ہی نہیں تھا، یہ ٹیسٹ رپورٹس میں غلطی کی وجہ سے ہوا۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ جیک نیورومائیلٹس اوپٹیکا نامی معمولی بیماری کاشکار تھا جس کی وجہ سے اسے کمر میں درد ہو رہا تھا اور یہ بیماری قابل علاج تھی۔ہم کینسر کی خبر سن کر کسی معجزے کی دعا کر رہے تھے جو قبول ہو گئی اور اب ہم ایک ساتھ زندگی گزار پائیں گے۔“
loading...