بلوغت کسی بھی انسان کی زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے جس سے قبل بہت سی صلاحیتیں،تجربے اور مہارتیں شخصیت کا حصہ بن چکی ہوتی ہیں یا بن جانی چاہئیں۔ جسمانی طور پر ایک مرحلے سے دوسرے میں داخل ہونے والوں کے جسم پر غیرضروری بالوں،چہرے پردانوں اور جسم میں بو کا آنا وہ ظاہری علامتیں سمجھا جاتا ہے جو بچے یا بچی کے زندگی کے نئے اسٹیج پر داخلے سے تعبیر کی جاتی ہیں۔
طبی ماہرین کا تسلیم کرنا ہے کہ عام طور پر9 برس تک ان علامتوں کا ظہورشروع ہو جاتا ہے تاہم فی زمانہ بچیوں اور بچیوں دونوں ہی میں 6 یا 7 سال کی عمر سے ہی ان تبدیلیوں نے جگہ پانا شروع کر دی ہے۔ قبل ازوقت بلوغت کی شرح بچوں کی نسبت بچیوں میں زیادہ ہے۔
گزشتہ برسوں امریکی لڑکیوں پر ایک تحقیق کی گئی جس کے بعد محققین کا کہنا تھا کہ 23 فیصد سیاہ فام،15فیصد ہسپانوی اور 10 فیصد سفید فام لڑکیاں 7 برس کی عمر میں ہی بلوغت کے مرحلے تک پہنچ گئی تھیں۔ ۔جاری ہے ۔
اس ابتدائی مطالعے کے 2 برس بعد 2012 میں نئی تحقیق کی گئی جس میں لڑکوں کو پرکھا گیا۔ اس تحقیق کے نتائج نے بتایا کہ گزشتہ دہائیوں کے معمول کے برعکس لڑکوں میں بلوغت کے آثار 6 ماہ سے 2 برس قبل ہی دیکھے جا رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قبل از وقت بلوغت کے نتیجے میں ہڈیوں کی نشوونما رکنا،قد چھوٹا رہ جانے جیسے طبی مسائل درپیش آتے ہی ہیں لیکن اس کے سماجی و نفسیاتی اثرات بہت گہرے ہیں۔ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ قبل از وقت بلوغت ذہنی انتشار،تنائو،کھانے پینے کے معمول کے بدل جانے اور قبل ازوقت جنسی سرگرمیوں سمیت دیگر مسائل کی وجہ بنتی ہے۔ ۔جاری ہے ۔
انسانی نفسیات اور طب سے جڑے ماہرین کہتے ہیں کہ ماضی میں بلوغت اتنی جلد کبھی حاصل نہیں ہواکرتی تھی مگر حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ 1997 کے مقابلے میں اس وقت کی لڑکیاں اوسطا چار ماہ پہلے ہی بالغ ہو رہی ہیں۔ اسے کم عرصے میں پیش آنے والی بڑی تبدیلی قرار دے کر ماہرین سوال کرتے ہیں کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟ ۔جاری ہے ۔
سائنسی علوم کے ماہرین موٹاپے کو اس کی اہم وجہ مانتے ہیں۔ گزشتہ تیس برسوں میں بچوں میں موٹاپے کی شرح دوگنا جب کہ بالغوں میں چار گنا بڑھی ہے۔ مگر ماہرین اس سادہ سے وجہ ہی کو سب کچھ نہیں مانتے،تو پھر؟جدید انسان کی زندگی ماضی کے مقابل بہت مختلف ہے۔ موجودہ زندگی کیمیکل سے بری طرح لتھڑ چکی ہے۔ پلاسٹک کی پیکنگ ہو یا فصلوں کی افزائش کے لئے کیمیکل کا استعمال،لباس اور استعمال کی دیگر اشیا کو جاذب نظر بنانے یا لاگت کم کرنے کے لئے مختلف کیمیکلز کا استعمال بہت بھیانک تبدیلیوں کا سبب بن رہا ہے۔ یہ تمام عناصر انسانوں تک پہنچ کر ہارمونز میں تبدیلیاں لاتے ہیں۔ جو انسانی ذہن پر موجود دبائو کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہارمونز کی تبدیلیوں کو دو آتشہ کر دیتے ہیں۔ ۔جاری ہے ۔
مانع حمل ادویات استعمال کرنے والی خواتین اور میڈیا کے طوفان کا سامنا کرنے والی نسل کے متعلق یہ کہا جاتا رہا کہ یہ وقت سے بہت پہلے بڑے ہو رہے ہیں تاہم لڑکوں اور لڑکیوں کی قبل از وقت بلوغت اب ایک سچائی بن کر اپنے ساتھ بہت سارے نئے چینلجز بھی لائی ہے۔ جو اس سے محض اپنا فائدہ دیکھیں گے انہیں تو شاید کوئی غرض نہ ہو لیکن ہر صاحب دل یا مستقبل کو محفوظ چاہنے والے انسان کو قبل از وقت بلوغت اور اس کے ہمراہ پیدا ہوئے اندیشوں نے بہت کچھ سوچنے پر ضرور آمادہ کردیا ہے۔ ۔جاری ہے ۔
مکمل بالغ ہونے سے قبل اور بچپن کے درمیان کی یہ عمر بلاشبہ جسمانی،ذہنی،شخصی اور سماجی تبدیلیوں کا اہم ترین مرحلہ ہے مگر کیا بغیر مناسب تیاری کے کسی کو آزمائش کی بھٹی میں جھونکنا اور خود محفوظ رہنے کی خواہش سچ ہو سکتی ہے؟
loading...